دل کند سجدہ بایں طرز خرامیدن تو
دیدہ صد شکر بجا آورد از دیدن تو
1. تمہارے اس طرح ناز بھرے انداز سے چلنے پر دل سجدہ ریز ہے۔ تیرے دیدار کی نعمت پر آنکھیں شکر بجالاتی ہیں۔
پرسش عاشق بیمار کن اے جان جہاں
تا شود زندۂ جاوید ز پرسیدن تو
2. اے محبوب جہاں! عاشق بیمار کی پرسش احوال کرو تاکہ تمہارے حال دریافت کرلینے سے یہ مرتا ہوا عاشق زندۂ جاوید ہوجائے۔
نورمطلق متجلیٰ زجمال رخ تست
کافر است آں کہ کند منع پرستیدن تو
3. نور مطلق (اللہ کانور) تمہارے جمال رخ سے روشن ہے۔ وہ کافر ہے جو تمہاری پرستش سے روکتا ہے (یعنی رسول اللہ کے جمال مبارک سے اللہ تعالیٰ کا نور ہویدا ہے۔ آپ کی پرستش یعنی محبت و اتباع سے روکنے والا کافر ہے)۔
اے حسنؔ بوسہ بہ پایش زدنت بے ادبیست
پائے نازک شودش رنج زبوسیدن تو
4. اے حسن تیرا اس محبوب کے پیروں کو بوسہ دینا بھی بے ادبی ہے، کیونکہ اس کے نازک پیروں کو تیرے بوسہ سے تکلیف پہنچے گی۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 276)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.