Sufinama

من کہ در لنگرعشق تو تلالہ زدہ ام

مخدوم حسین بلخی

من کہ در لنگرعشق تو تلالہ زدہ ام

مخدوم حسین بلخی

MORE BYمخدوم حسین بلخی

    من کہ در لنگرعشق تو تلالہ زدہ ام

    سکہ برعین دو عالم بہ تجلیٰ زدہ ام

    1. میں کہ جس تمہارے عشق کے لنگر (کی تقسیم) میں تلالہ کیا (یعنی جب عشق کا لنگر تقسیم ہورہا تھا تو میں نے اس کو لینے کے لئے قلندرانہ نعرہ لگایا ہے یعنی عشق حاصل کرلیا) تو عین دوعالم پر میں نے تجلی عشق کا سکہ جمایا۔

    چوں بہ خلوت گہ صوفی بجزالا نہ بود

    غم اِلا نہ خورم زانکہ ہم اعلیٰ زدہ ام

    2. جب صوفی کی خلوت گاہ میں اِلّا کے سوا کچھ نہیں (یعنی ضرب اِلااللہ) تو میں اِلاّ کا غم نہیں کھاتا، اس سے اعلی (اللہ اللہ) کہتا ہوں (یعنی لا الہ الا اللہ میں اثبات کے بعد نفی ہے، اس نفی و اثبات کی تفصیل میں جانے کے بجائے میں اللہ اللہ کہتا ہوں جو اس سے بہتر صورت ہے۔یعنی جب حق تعالیٰ کی ذات معلوم و مشاہد ہوگئی تو اب اس کو دیکھتا ہوں اور اس کا نام لیتا ہوں، اب میں نفی واثبات سے اوپر اٹھ چکا ہوں)۔

    یعلم اللہ بطفیل شرف الحق امروز

    خیمہ برطارم گردون معلیٰ زدہ ام

    3. اللہ جانتا ہے بطفیل شرف الحق ( حضرت مخدوم جہاں شرف الدین منیری قدس سرہ) آج گردون معلّی (آسمان ) پر میں نے خیمہ گاڑ دیا ہے (یعنی مخدوم شرف الدین کے طفیل میں میرا خیمہ معرفت کی بہت بلندی پر ہے)۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 239)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے