Font by Mehr Nastaliq Web

جاں ز تن بردی و در جانی ہنوز

امیر خسرو

جاں ز تن بردی و در جانی ہنوز

امیر خسرو

MORE BYامیر خسرو

    جاں ز تن بردی و در جانی ہنوز

    دردہا دادی و درمانی ہنوز

    تم نے بظاہر میری جان لے لی لیکن مجھ میں جان اب بھی باقی ہے، تم نے مجھے بہت درد دئے لیکن اس کا علاج اب تمھیں ہو۔

    آشکارا سینہ ام بہ شگافتی

    ہم چناں در سینہ پنہانی ہنوز

    تونے میرے سینے کو بالکل چھلنی کر دیا ہے، لیکن تو ابھی تک میرے سینے میں موجود ہے۔

    ملک دل کردی خراب از تیغ ناز

    وندریں ویرانہ سلطانی ہنوز

    تونے اپنی تیغ ناز سے میرے دل کے ملک ویران کردیا ہے، لیکن اس ویرانے میں ابھی تک تیری ہی حکمرانی ہے۔

    ہر دو عالم قیمت خود گفتہ ای

    نرخ بالا کن کہ ارزانی ہنوز

    تونے اپنی قیمت دونوں جہاں بتائی ہے، اپنی قیمت اور بڑھاؤ کیونکہ یہ اب بھی بہت کم ہے۔

    پیری و شاہد پرستی نا خوشست

    خسرواؔ تا کے پریشانی ہنوز

    بڑھاپے میں عاشقی اچھی بات نہیں، خسرو تم کب تک اس پریشانی سے دوچار رہوگے۔

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    فرید ایاز

    فرید ایاز

    نجم الدین سیف الدین اور برادران

    نجم الدین سیف الدین اور برادران

    نجم الدین سیف الدین اور برادران

    نجم الدین سیف الدین اور برادران

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے