Sufinama

زمہجوری بر آمد جان عالم

جامی

زمہجوری بر آمد جان عالم

جامی

MORE BYجامی

    زمہجوری بر آمد جان عالم

    ترحم یا نبی اللہ ترحم

    آپ کے ہجر میں دنیا کی جان لبوں پر آگئی

    رحم فرمائیے یارسول اللہ! رحم فرمائیے

    تو آخر رحمۃ للعالمینی

    زمحروماں چرا فارغ نشینی

    آپ ہی تو سارے عالم کے لئے رحمت ہیںاے لالہ سیراب مٹی سے اٹھو

    نرگس کی طرح کب تک محوخواب رہوگے بیدار ہو

    زخاک اے لالۂ سیراب برخیز

    چو نرگس خواب چند ازخواب برخیز

    چادر سر سے ہٹا کر اپنا جمال مبارک دکھائیے

    کہ آپ کا چہرہ ہی زندگانی کی صبح ہے

    بروں آور سر از برد یمانی

    کہ روئے تست صبح زندگانی

    ہم محروموں کی فریاد رسی جلد فرمائیں ہماری چارہ سازی کے واسطے

    معنبر لباس پہن اور سر اقدس پر کافوری عمامہ زیب تن فرمائیں

    بہ تن در پوش عنبر بوئے جامہ

    بسر بربند کافوری عمامہ

    سراقدس سے دونوں طرف معنبر گیسو لٹکا لیجئے

    اور اپنے قد متناسب کا سایہ اپنے قدموں پر ڈالئے، یعنی ہماری مدد کو چلے آئیے

    فرود آویز از سر گیسواں را

    فگن سایہ بپا سرو رواں را

    طائف کے ادیم کی بنی ہوئی نعلین پہن لیجئے

    اس کے تسموں کی جگہ ہمارے رشتۂ جاں کو کام میں لائیے

    ادیم طایفی نعلین پا کن

    شراک از رشتۂ جانہائے ماکن

    حجرے سے نکل کر حرم نبوی کے صحن میں تشریف لائیے

    اور خاکِ راہ چومنے والوں کے سر پر قدم رنجا فرمائیے

    زحجرہ پائے در صحن حرم نہہ

    بہ فرق خاکِ رہ بوستاں قدم نہہ

    ہماری شب غم کو دن میں تبدیل کر دیجئے

    اپنے جلوے سے زندگی کو کامرانی عطا فرمائیے

    شب اندوہ ما را روز گرداں

    زرویت روز ما فیروز گرداں

    مجبوروں کی دست رسی کیجئے

    اپنے چاہنے والوں کی دلداری فرمائیے

    بدہ دستے زپا افتادگاں را

    بکن دلداری دلدادگاں را

    آپ ابررحمت ہیں کیا خوب ہو کہ

    کبھی ہم تشنہ لبوں کے حال پر بھی نظرفرمائیں

    تو ابر رحمتی آں بہ کہ گاہے

    کنی برحال لب خشکاں نگاہے

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 330)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے