Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خبرم رسیدہ امشب کہ نگار خواہی آمد

امیر خسرو

خبرم رسیدہ امشب کہ نگار خواہی آمد

امیر خسرو

MORE BYامیر خسرو

    خبرم رسیدہ امشب کہ نگار خواہی آمد

    سر من فدائے راہ کہ سوار خواہی آمد

    خبر ملی ہے کہ آج کی رات محبوب آئے گا۔ میرا سر اس کی راہ میں قربان، وہ سوار ہوکر آئے گا۔

    ہمہ آہوان صحرا سر خود نہادہ بر کف

    بہ امید آں کہ روزے بہ شکار خواہی آمد

    صحرا کے سارے ہرن اپنا سر ہتھیلی پر لے کر منتظر ہیں، اس امید میں کہ ایک دن وہ محبوب شکار کو آئے گا۔

    کششے کہ عشق دارد نہ گذاردت بہ دیں ساں

    بہ جنازہ گر نیائی بہ مزار خواہی آمد

    عشق کی کشش تم کو ایسے ہی نہیں چھوڑ دیگی۔ اے محبوب! اگر تم جنازۂ عاشق پر نہیں آئے تو اس کی قبر پر ضرور آؤ گے۔

    بہ لبم رسیدہ جانم تو بیا کہ زندہ مانم

    پس از آں کہ من نمانم بہ چہ کار خواہی آمد

    میری جان لبوں پر ہے تم آجاؤ تاکہ میں زندہ ہو جاؤں ۔جب میں ہی نہ رہوں گا تو اس کے بعد تمہارا آنا کس کام کا۔

    بہ یک آمدن ربودی دل و دین و صبر خسروؔ

    چہ شود اگر بہ دیں ساں دو سہ بار خواہی آمد

    تمہارے ایک ہی بار کی آمد نے خسرو جیسے سینکڑوں عاشقوں کے دل وجان اچک لئے۔ دو تین بار اگر عشاق کے درمیان تمہاری آمد ہو تو ان کا کیا حال ہوگا؟

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    خورشید بانو

    خورشید بانو

    نصرت فتح علی خان

    نصرت فتح علی خان

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات سماع (Pg. 109)
    • مطبع : نورالحسن مودودی صابری (1935)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے