خود تاج بہ سر صورت شاہانہ بر آمد دارائے جہاں شد
خود تاج بہ سر صورت شاہانہ بر آمد دارائے جہاں شد
شاہ نیاز احمد بریلوی
MORE BYشاہ نیاز احمد بریلوی
خود تاج بہ سر صورت شاہانہ بر آمد دارائے جہاں شد
خود دلق ببرشکل گدایانہ بر آمد دوکاں بہ دوکاں شد
سر پہ تاج رکھ کر خود شاہانہ صورت میں ظاہر ہوا، اور دنیا کا بادشاہ ہوا۔ اور خود ہی گدڑی اوڑھ کر گداؤں کی صورت بنائی اور دکان دکان پھرا۔
حقا کہ ہمونست کہ او پردہ نشیں بود در حجلۂ غیبت
با صورت زیبا ز نہاں خانہ بر آمد در عین و عیاں شد
حقیقتاً عالم غیب کے پردے میں جو چھپا تھا، وہ وہی خدا ہے وہی نہاں خانۂ غیب سے صورتِ زیبا لے کر ظاہر ہوا اورعین وعیاں ہوگیا۔
گاہے متجمل شدہ بر مسند خوبی در صورت لیلیٰ
گہ قیس شد و عاشق دیوانہ بر آمد بے خانہ و ماں شد
کبھی لیلی کی صورت میں مسند خوبی پر متمکن ہوا اور کبھی قیس و مجنوں کی صورت اختیار کی اور عاشق دیوانہ بن کر بے گھر ہوا۔
خود بود کہ او رفت ز جیلاں سوئے بغداد شیخ ہمہ عالم
در شکل نیازؔ ہم چو مریدانہ بر آمد از معتقداں شد
خود وہی ہے جو جیلان سے بغداد آیا اور شیخ عالم بنا، اور خو دنیاز کی صورت اختیار کر کے بانداز مریدانہ ظاہر ہوا اور معتقدوں میں شامل ہوا (پوری غزل کا مجموعی مفہوم یہ ہے کہ مذکورہ تمام صورتوں میں ذات وصفات باری تعالی کا ظہور ہوتا رہا۔ یعنی اس کی ذات و صفات کے عکوس مختلف شکلوں میں ظاہر ہوتے رہے۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 188)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.