خوش آں شیدا کہ شیدائے تو باشد
خوش آں شیدا کہ شیدائے تو باشد
خوش آں رسوا کہ رسوائے تو باشد
مبارک ہے وہ عاشق کہ جو تیرا عاشق ہو اور مبارک ہے وہ ذلیل و خوار جو تیرے لۓ رسوا ہوا۔
خوش آں جانے کہ مہر تست در وے
خوش آں دل کاندرو جائے تو باشد
مبارک ہے وہ ذی روح کہ جو تیری محبت میں سرشار ہے یا جس میں تیری محبت موجود ہے اور مبارک ہے وہ دل کہ جس میں تیرا ٹھکانہ ہے۔
خوش آں سینہ خوش آں سر کاندرونش
ز عشق و سوز و سودائے تو باشد
مبارک ہے وہ سینہ و سر کہ جس میں تیرے راز پنہاں ہوں اور مبارک ہے وہ وجود جو تمہاری محبت،تمہارے درد اور تمہارے دھن اور جنون سے پر ہے۔
ملائک سجدہ می آرند کآنجا
نشانے از کف پائے تو باشد
فرشتے وہاں سجدہ کرتے ہیں کہ جہاں تمھارے پیروں کے تلووں کے نشان ہوں۔
بگیر احمدؔ در پیر خرابات
کہ آں ملجا و ماوائے تو باشد
احمد کو پیر خرابات کے پاس لے کے جاؤ کہ یہی آپ کے پناہ اور سکون کا مرکز ہیں۔
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 126)
- مطبع : نور الحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.