خواست تا بیند جمال خویشتن
بست نقشے بر جمال خویشتن
وہ اپنا جمال دیکھنا چاہتا تھا
اس لئے اس نے اپنے جمال کا ایک نقش بنایا
بر مثال خویشتن را جلوہ کرد
با جمال و با جلال خویشتن
اس نے اپنے شایان شان جلوہ کیا
اپنےپورے جمال و جلال کے ساتھ
ہیچ کس آگاہ نبد از حال او
لیک می دانست حال خویشتن
کوئی اس کے حال سے آگاہ نہ تھا
لیکن اسے اپنا حال معلوم تھا
کرد آدم را تجلی گاہ خود
دید در در چوں جمال خویشتن
اس نے آدم کواپنی تجلی گاہ بنایا
اس نے اپنے جمال کی طرح دل میں دیکھا
ہیچ نگوید جز وے وصال او نیافت
اوست دایم در وصال خویشتن
اس کے علاوہ کسی کو اس کا وصال میسر نہ ہوا
وہ اپنے وصال میں دائم ہے
عاقبت در گوش جاناں شمس گفت
ہر چہ بودش با خیال خویشتن
شمس نے آخرکار گوش جاناں میں کہا
جو وہ کچھ تھا اپنے خیال کے مطابق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.