Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خواست تا بیند جمال خویشتن

رومی

خواست تا بیند جمال خویشتن

رومی

MORE BYرومی

    خواست تا بیند جمال خویشتن

    بست نقشے بر جمال خویشتن

    وہ اپنا جمال دیکھنا چاہتا تھا

    اس لئے اس نے اپنے جمال کا ایک نقش بنایا

    بر مثال خویشتن را جلوہ کرد

    با جمال و با جلال خویشتن

    اس نے اپنے شایان شان جلوہ کیا

    اپنےپورے جمال و جلال کے ساتھ

    ہیچ کس آگاہ نبد از حال او

    لیک می دانست حال خویشتن

    کوئی اس کے حال سے آگاہ نہ تھا

    لیکن اسے اپنا حال معلوم تھا

    کرد آدم را تجلی گاہ خود

    دید در در چوں جمال خویشتن

    اس نے آدم کواپنی تجلی گاہ بنایا

    اس نے اپنے جمال کی طرح دل میں دیکھا

    ہیچ نگوید جز وے وصال او نیافت

    اوست دایم در وصال خویشتن

    اس کے علاوہ کسی کو اس کا وصال میسر نہ ہوا

    وہ اپنے وصال میں دائم ہے

    عاقبت در گوش جاناں شمس گفت

    ہر چہ بودش با خیال خویشتن

    شمس نے آخرکار گوش جاناں میں کہا

    جو وہ کچھ تھا اپنے خیال کے مطابق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے