Font by Mehr Nastaliq Web

ما عاشق حسن روئے یاریم

اوحدی

ما عاشق حسن روئے یاریم

اوحدی

MORE BYاوحدی

    ما عاشق حسن روئے یاریم

    بے تاب ز زلف تاب داریم

    ہم اپنے یار کے چہرے کے عاشق ہیں، بل کھاتی زلف سے ہم بے چین ہیں۔

    ما از دو جہاں بہ جز وصالش

    ہیچ آرزوئے دگر نہ داریم

    ہم دونوں عالموں میں اُس کے مِلن کے سوا، کچھ بھی نہیں چاہتے۔

    از ہستیٔ خود نشاں نیابم

    چوں مست ز جام وصل یاریم

    ہمیں اپنی ہستی کا کچھ پتہ نہیں، ہم وصالِ یار سے مست ہیں۔

    ما بادہ ز لعل یار نوشیم

    از جام و سبو خبر نہ داریم

    ہم یار کے لال ہونٹوں سے شراب پیتے ہیں، ہمیں جام و سبو کی کوئی خبر نہیں۔

    آزاد شدیم از دو عالم

    چوں بستۂ زلف آں نگاریم

    ہم دونوں عالموں کے غم سے آزاد ہیں، اس لیے کہ ہم یار کی زلف میں قید ہیں۔

    اے اوحدیؔ ایں شرف بہ ما بس

    خود را ز سگان او شماریم

    اے 'اوحَدی' میرے لیے اتنا ہی اعزاز بہت ہے، کہ اُس کے کتوں میں میرا شمار ہو جائے۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات سماع (Pg. 241)
    • مطبع : نور الحسن مودودی صابری (1935)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے