ما در دو جہاں غیر خدا یار نہ داریم
جز یاد خداوند دگر کار نہ داریم
دونوں جہان میں خدا کے علاوہ میرا کوئی یار نہیں ہے
خدا کی یاد کے علاوہ میرا کوئی دوسرا کام نہیں ہے
درویش و فقیریم دریں گوشۂ دنیا
با نیک و بد خلق جہاں کار نہ داریم
اس گوشہ دنیا میں ہم درویش و فقیر ہیں
دنیا کے لوگوں کی نیکی و بدی سے میرا کوئی سروکار نہیں ہے
ما شاخ درختیم پر از میوۂ توحید
ہر رہ گزرے سنگ زند عار نہ داریم
ہم میوہ توحید سے لدے درخت کی شاخ ہیں
راستے سے گزرنے والا ہر شخص پتھر مارتا ہے، ہمیں اس کی کو پرواہ نہیں ہے
ما مست صبوحیم ز مے خانۂ توحید
حاجت بہ مے و بادۂ خمار نہ داریم
ہم میخانہ توحید کے جام سے مست ہیں
ہمیں کسی شراب اور بادہ مخمور کی چاہت نہیں ہے
بنگر تو دل خستۂ شمس الحق تبریزؔ
ما جز ہوس دیدۂ دیدار نہ داریم
شمس الحق تبریز کے خستہ دل کو دیکھو
ہمارے اندر دیدار کے علاوہ کوئی اور ہوس نہیں ہے
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 198)
- مطبع : نورالحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.