ما سوختۂ محبت یار
ما سوختۂ محبت یار
شیدائے جمال روئے دل دار
ہم یار کی محبت میں سوختہ جاں ہیں، ہم محبوب کے جمال پر نثار ہیں۔
دیوانہ شدیم در ہوایش
افتادۂ مرا بہ آں پری کار
ہم اس کی چاہت میں دیوانہ ہوگئے ہیں، اس پری کی وجہ سے ہی ہم پر ساری آفت ہے۔
جانم بہ ربود حسن جاناں
دل بردہ ز من جمال آں یار
محبوب کے حسن نے میری جان لے لی ہے، اس محبوب کے جمال سے میرا دل لٹا ہوا ہے۔
چوں زندہ ای احمداؔ تو بے روح
بردہ دل تو بتان طرار
اے احمدؔ تو بے روح جسم کی طرح ہے، تمہارا دل وہ عیار بت لے چکا ہے۔
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 165)
- مطبع : نور الحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.