Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ما تاج سر افراز ہمہ خلق خدائیم

احمد جام

ما تاج سر افراز ہمہ خلق خدائیم

احمد جام

MORE BYاحمد جام

    ما تاج سر افراز ہمہ خلق خدائیم

    ما بادشہ مملکت ہر دو سرائیم

    ہم خدا کی تمام مخلوق کے سر کا تاج ہیں اور ہم دونوں جہان کے مالک ہیں۔

    ہستیم و نہ ہستیم نہ در قرب و نہ در بعد

    مائیم نہ مائیم نہ مائیم نہ مائیم

    ہم موجود ہیں بھی اور نہیں بھی، نہ قریب ہیں نہ دور ہیں، ہم ہیں ،ہم نہیں ہیں،ہم نہیں ہیں،ہم نہیں ہیں۔

    باشیم نباشیم کہ باشد کہ نباشیم

    ما خانہ و ما خانگی و خانہ و خدائیم

    ہم موجود ہیں اور نہیں ہیں اور ممکن ہیکہ ہم نہ ہوں ، ہم ہی گھر ہیں اور ہم ہی خانوادہ ہیں،ہم ہی خانۂ خدا ہیں۔

    ما غرق محیطیم دگر آب نہ جوئیم

    اے بر لب ساحل تو چہ دانی کہ کجائیم

    ہم دریا میں ڈوبے ہوۓ ہیں ہمیں اب پانی کی تلاش نہیں، اے ساحل کے کنارے پہ موجود شخص تمہں کیا معلوم کہ ہم کہاں ہیں؟

    احمدؔ چو بروں رفت ز جائیکہ مکاں است

    آیا تو کجائی کہ ندانیم کجائیم

    احمد جب گھر سے باہر چلا گیا ،تو تم کہاں ہو کہ ہم نہیں جانتے کہ ہم کہاں ہیں؟

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے