من از عالم تو را تنہا گزینم
دلچسپ معلومات
ترجمہ: )نیہ شبد نپور، بلرام شکل
من از عالم تو را تنہا گزینم
رواداری کہ من غمگیں نشینم
میں نے ساری دنیا میں سے صرف تمہیں ہی منتخب کیا ہے۔
تب بھی کیا تجھے پسند ہے کہ میں غم میں بیٹھوں؟
دل من چوں قلم اندر کف تست
ز تست ار شادماں و گر حزینم
میرا دل تیری ہتھیلی میں ہے ہاتھ میں قلم کی طرح جو لکھتا ہے
میں خوش ہوں یا غمگین، سب کی وجہ صرف تو ہے۔
بجز آنچہ تو خواہی من چہ خواہم
بجز آنچہ نمائی من چہ بینم
میں وہ چیز کیسے چاہ سکتا ہوں جو تو نہیں چاہتا؟
میں کیسے دیکھ سکتا ہوں جو تو نہیں دیکھاتا؟
گہ از من خار رویانی گہے گل
گہے گل بویم و گہ خار چینم
کبھی تو تم مجھ سے کانٹے اگواتے ہو اور کبھی پھول کھلاتے ہو۔
لہٰذا کبھی مجھے پھول سونگھنا پڑتا ہے اور کبھی کانٹا چننا پڑتا ہے۔
مرا گر تو چناں داری چنانم
مرا گر تو چنیں خواہی چنینم
اگر تم مجھے ویسے ہی رکھو تو میں ویسا ہی رہوں گا
اگر تم مجھے ایسے ہی رکھو تو میں ایسا ہی رہوں گا۔
چو تو پنہاں شوی از اہل کفرم
چو تو پیدا شوی از اہل دینم
اگر تم مجھ سے چھپ جاؤ تو میں کافر ہو جاتا ہوں
اگر تم مجھ پر ظاہر ہو تو میں دین دار ہو جاتا ہوں۔
بجز چیزے کہ دادی من چہ دارم
چہ می جویی ز جیب و آستینم
جو کچھ تو نے دیا ہے اس کے علاوہ میرے پاس اور کیا ہے؟
آخر تم میری جیبیں اور آستینیں کیوں تلاش کر رہے ہو؟
- کتاب : نیہ شبد نپور (Pg. 122)
- Author : مولانا رومی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.