من بندۂ آں روئے کہ دیدن نہ گذارند
من بندۂ آں روئے کہ دیدن نہ گذارند
دیوانۂ زلفے کہ کشیدن نہ گذارند
میں اس رخ کا غلام جو جس کا دیدار مجھے کرنے نہیں دیتے
میں اس زلف کا دیوانہ ہوں جسے مجھے کھینچنے نہیں دیتے
از تشنگیم شعلہ زناں سینہ و از دور
شربت بنمایند و چشیدن نگذارند
تشنگی سے میرا سینہ شعلہ زن ہے اور مجھے دور سے
شربت دکھاتے ہیں لیکن چکھنے نہیں دیتے
یا رب چہ عذابیست بریں مرغ گرفتار
بسمل نپسندند و پریدن نگذارند
یارب یہ مرغ کس عذاب میں گرفتار ہے
کہ اسے اس کا بسمل ہونا پسند نہیں ہے اور نہ اس کا اڑ جانا ہی اسے پسند ہے
صد دیدہ و دل منتظر تیر تو بودہ
کش با من بے چارہ رسیدن نگذارند
سینکڑوں دل اور سیکنڑوں نگاہیں تمہارے تیر کے انتظار میں ہیں
اس بیچارہ تک مجھے پہنچنے نہیں دیتے
صد خار جفا خورد ز ہجران تو خسروؔ
آہ از گلے از روئے تو چیدن نگذارند
تمہارے ہجر میں خسرو نے جفا کے سینکڑوں کانٹوں کا درد برداشت کیا
افسوس کہ تمہارے چہرے کے پھولوں سے کوئی پھول چننے نہیں دیتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.