مرحبا سید مکی مدنی العربی
دلچسپ معلومات
یہ نعت جان محمد قدسی دہلوی کی بتائی جاتی ہے۔ اس غزل کا اردو ترجمہ جناب محمد وارث صاحب نے کیا ہے۔
مرحبا سید مکی مدنی العربی
دل و جاں باد فدایت چہ عجب خوش لقبی
اے مکی مدنی و عربی آقا مرحبا
آپ پر دل و جاں فدا ہوں، کیا خوبصورت لقب ہے آپ کا
من بے دل بہ جمال تو عجب حیرانم
اللہ اللہ چہ جمالست بدیں بوالعجبی
میں بیدل آپکی خوبصورتی دیکھ کر عجب حیرانی میں مبتلا ہوں
اللہ اللہ کیا جمال ہے حیرانگی کی انتہا ہے
چشم رحمت بکشا سوئے من انداز نظر
اے قریشی لقبی ہاشمی و مطلبی
اپنی رحمت کی آنکھ کھول کر میری جانب اک نظر کیجیے
اے کہ آپ ﷺ قریشی ہاشمی اور مطلبی لقب رکھنے والے ہیں
ما ہمہ تشنہ لبانیم توئی آب حیات
لطف فرما کہ ز حد میگزرد تشنہ لبی
ہم سب انتہائی پیاسے ہیں اور آپ کی ذاتِ مبارک آبِ حیات ہے
رحم فرمائیے (اور اس آبِ حیات کے جام پلایئے )کہ ہماری پیاس حد سے بڑھ چکی ہے۔
سیدی انت حبیبی و طبیب قلبی
آمدہ سوئے تو قدسیؔ پئے درماں طلبی
اے آقا آپ ہی حبیب اور دلوں کے طبیب ہیں
اور فرشتے بھی آپ کی طرف درمان طلب کرنے کیلیے آتے ہیں۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 305)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.