Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گو نامہ سیہ کردم از بسکہ گنہگارم

مہر علی شاہ

گو نامہ سیہ کردم از بسکہ گنہگارم

مہر علی شاہ

MORE BYمہر علی شاہ

    گو نامہ سیہ کردم از بسکہ گنہگارم

    امّا نظرے بستہ برحمتِ غفّارم

    ہے سیہ نامہ بہت سخت گنہگار ہوں میں

    پھر بھی دریوزہ گرِ رحمتِ غفار ہوں میں

    احباب بہ تکفیرم گر قلم و زباں راندند

    حاشا کہ بہ حقِ شاں جز عفو روا دارم

    میری تکفیر کریں یاروں کے لب اور قلم

    ان کی بخشش کا مگر حق سے طلبگار ہوں میں

    در کوئے خدا بینا زاں روز کہ شد گذرم

    از مذہبِ خود بینی بیزارم و بیزارم

    جب سے ہے میرا خدا بینوں کے کوچے میں گذر

    رنگِ خود بینی سے بیزار ہوں بیزار ہوں میں

    رم کردہ ز غیرِ او دارم دلے شیدا

    بے ہوشم و با ہوشم بے کارم و باکارم

    دلِ شیدا مرا رم کردہ ہے غیر اللہ سے

    ہوش میں مست ہوں میں کام کا بیکار ہوں میں

    تاساقیٔ مستانم مئے ریختہ در کامم

    عریاں و خراباتم رقصانم و سرشارم

    جب سے پی ساقیٔ مستانہ کے ہاتھوں میں نے

    مست ہوں عریاں ہوں قصندہ ہوں سرشار ہوں میں

    الملک لمن غَلُبَ نامیست زمن باقی

    از قربِ مع اللٰہی برتر شدہ زاں کارم

    ملک غالب کا ہے شہرت ہے یہی میری بھی

    قربتِ حق سے بلندی پہ ضیا بار ہوں میں

    از سلسلۂ فقرم اے دوست چہ می پُرسی

    دلدادہ بہ مہرؔ آں شہ حیدرِ کرّرام

    دوست کیا سلسلۂ فقر مرا پوچھتے ہو

    طالب مہرؔ شہِ حیدرِ کرّار ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے