Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

از رخ بیفگن پردہ را اے ماہ رخسار تو خوش

محی پھلواروی

از رخ بیفگن پردہ را اے ماہ رخسار تو خوش

محی پھلواروی

MORE BYمحی پھلواروی

    از رخ بیفگن پردہ را اے ماہ رخسار تو خوش

    از ناز چشمت باز کن اے چشم بیمار تو خوش

    1. رخ سے پردہ ہٹا دے اے چاند کہ تیرا رخسار ہے، اے محبوب ادائے ناز سے اپنی آنکھ کھول کیونکہ تیری ادھ کھلی اور مخمور آنکھیں اچھی ہیں۔

    سویم خرام ناز کن بکشا لب شیریں سخن

    اے طرز رفتار تو خوش انداز گفتار تو خوش

    2. میری طرف ناز سے، آ۔ اپنی میٹھی باتوں کے لب کھول کہ تیرا طرز رفتار اچھا ہے اور تیرا انداز گفتار اچھا ہے۔

    بازار حسن آراستی سودا بجانہا خواستی

    اے گرم بازار تو خوش از جاں خریدار تو خوش

    3. تو نے اے محبوب! حسن کا بازار آراستہ کیا اور عاشقوں سے جان کا سودا چاہا۔ تیری گرم بازاری اچھی ہے اور اپنی جان سے تیرے حسن کا خریدار یعنی عاشق اچھا ہے۔

    بالین بیمار آمدی از دید خود بنواختی

    اے بخت بیمار تو خوش وے لطف دیدار تو خوش

    4. تو بیمار کے سرہانے آیا اور اپنی دید سے اس کو نوازا۔ اے معشوق! تیرے بیمار کی قسمت اچھی اور تیرا لطف دیدار اچھا۔

    ہر بند گیسوئے شما دل را کشد سوئے شما

    زیں زلف ہر تار تو خوش محیؔ گرفتار تو خوش

    5. تمہارے گیسو کا ہر بند دل کو تمہاری طرف کھنچتا ہے۔ اس زلف کا ہر تار اچھا، اور تیری زلفوں کی گرہ میں تیرا گرفتار (عشق) محی اچھا ہے۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 224)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے