روزم بیاد روئے محمد بسر شود
روزم بیاد روئے محمد بسر شود
شب در خیال موئے محمد بسر شود
1. میرے دن محمد کے روئے روشن کی یاد میں بسرہوتے ہیں۔ راتیں ان کی (سیاہ) زلف کے خیال میں بسر ہوتی ہیں۔
در ہر نفس چو یادِ محمد بدل مرا
ہردم بہ جستجوئے محمد بسرشود
2. چونکہ میرے دل میں ہر لمحہ محمد کی یاد موجود ہے، اس لئے میرا ہر لمحہ آپ کی یاد میں گزرتا ہے۔
صباغ عشق ریخت چہ رنگ نکو کزو
دایم بہ رنگ و بوئے محمد بسر شود
3. رنگ ریز عشق اور سراپائے عشق میں رنگ آمیزی کرنے والے خالق عشق نے اس جذبۂ عشق میں کیسا خوبصورت رنگ بھرا ہے کہ ہمیشہ میرے اوقات محمد کے رنگ وبو میں بسر ہوتے ہیں۔
اے نصرؔ شاد باش کہ عمرعزیز تو
خواہم کہ روبروئے محمد بسر شود
4. اے نصر! شادماں رہو کہ میں چاہتا ہوں کہ تمہاری عمر عزیز محمد کے رو برو گذرے (یعنی ساری زندگی ایسے ہی ان کے تصور میں گم رہو)۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 206)
- Author : شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.