Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

درد مارا یا حبیب اللہ درماں تابکے

نصر پھلواروی

درد مارا یا حبیب اللہ درماں تابکے

نصر پھلواروی

MORE BYنصر پھلواروی

    درد مارا یا حبیب اللہ درماں تابکے

    مااسیر و مبتلائے درد ہجراں تابکے

    1. اے اللہ کے حبیب! ہمارے درد کا درماں کب تک ہوگا۔ ہم آپ کی جدائی کے الم میں کب تک مبتلا رہیں گے؟

    حاجت ہرکس بدرگاہت رسد اے چارہ ساز

    من زبخت نارسائے خویش نالاں تابکے

    2. ہر شخص اپنی حاجت آپ کی بارگاہ میں پہنچاتاہے، اے چارہ ساز! میں اپنے بخت کی نارسائی سے کب نالاں رہوں۔

    ساز و سامان دو عالم از وجود پاک تست

    عشق بے سامان ما را ساز و ساماں تابکے

    3. دو عالم کے سازو سامان آپ کے مقدس وجود کی بدولت ہیں۔ میرے عشق بے ساماں کو کب سامان مہیا ہوں گے (یعنی آپ کا تقرب اور آپ کا دیدار ہی میرے عشق کے ساز وسامان ہیں)۔

    پاک کردی ز آب رحمت داغہائے عاصیاں

    نصرؔ تو از داغہا آلودہ داماں تابکے

    4. آپ نے اپنی رحمت کے پانی سے گناہگاروں کے داغ کو صاف کردیا، نصر کے دامن کب تک گناہ سے آلودہ رہیں گے۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 317)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے