درد مارا یا حبیب اللہ درماں تابکے
درد مارا یا حبیب اللہ درماں تابکے
مااسیر و مبتلائے درد ہجراں تابکے
1. اے اللہ کے حبیب! ہمارے درد کا درماں کب تک ہوگا۔ ہم آپ کی جدائی کے الم میں کب تک مبتلا رہیں گے؟
حاجت ہرکس بدرگاہت رسد اے چارہ ساز
من زبخت نارسائے خویش نالاں تابکے
2. ہر شخص اپنی حاجت آپ کی بارگاہ میں پہنچاتاہے، اے چارہ ساز! میں اپنے بخت کی نارسائی سے کب نالاں رہوں۔
ساز و سامان دو عالم از وجود پاک تست
عشق بے سامان ما را ساز و ساماں تابکے
3. دو عالم کے سازو سامان آپ کے مقدس وجود کی بدولت ہیں۔ میرے عشق بے ساماں کو کب سامان مہیا ہوں گے (یعنی آپ کا تقرب اور آپ کا دیدار ہی میرے عشق کے ساز وسامان ہیں)۔
پاک کردی ز آب رحمت داغہائے عاصیاں
نصرؔ تو از داغہا آلودہ داماں تابکے
4. آپ نے اپنی رحمت کے پانی سے گناہگاروں کے داغ کو صاف کردیا، نصر کے دامن کب تک گناہ سے آلودہ رہیں گے۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 317)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.