مکین لامکاں باشد محمد
مکین لامکاں باشد محمد
نشان بے نشاں باشد محمد
1. محمد لامکاں کے مکیں ہیں (یعنی جس مقام و مرتبے پر فائز ہیں اس کی حقیقت عقل و خرد سے ماورا ہے) آپ بے نشانوں کے نشان ہیں (یعنی جن لوگوں کو منزل حق کا پتہ نہیں ملتا ان کے لئے آپ کی ذات نشان منزل حق ہے کیونکہ آپ اللہ کے رسول ہیں، آپ منزل بھی ہیں اور نشان منزل بھی)۔
زنور اوست پیدا ہر چہ بینی
ہمہ کون و مکاں باشد محمد
2. جو کچھ تم دیکھتے ہو وہ ان ہی کے نور کا ظہور ہے (یعنی حدیث الخلائق کلھم من نوری، کے مطابق سب کچھ ان کے نور سے پیدا ہوا ہے ارو وہ خود اللہ کے نور سے ہیں) آپ سارا ہی کون ومکاں ہیں (کون ومکاں آپ کے نور سے ہے اور آپ کی وجہ سے ہے اس لئے گویا سب کچھ آپ ہیں)۔
بہ عہد خود نہ تنہا بود پیدا
بہ ہر جزو زماں باشد محمد
3. آپ صرف اپنے زمانے میں ہی ظاہر نہیں تھے بلکہ آپ ہر زمانے میں موجود تھے (یعنی اس معنیٰ میں کہ آپ کی نبوت کا نور آپ کے آبا واجداد میں ظاہر ہوتا رہا، اور آپ ہر دور میں جزوزماں رہے)۔
جہانے یافت ازوے رستگاری
نجات دو جہاں باشد محمد
4. ایک زمانہ نےآپ کے ذریعہ گمرہی سے چھٹکارا پایا، آپ دونوں جہان کی نجات ہیں۔
ہمہ چشمیم او نور بصارت
ہمہ جسمیم و جاں باشد محمد
5. آپ کی یہ حیثیت ہے کہ ہم سب آنکھ کی طرح ہیں اور آپ ہماری آنکھوں کے لئے روشنی ہیں، ہم سب جسم کی حیثیت رکھتے ہیں اور آپ اس میں روح کے طور پر ہیں۔
چہ غم داری زعصیان خود اے نصرؔ
شفیع عاصیاں باشد محمد
6. اپنے گناہوں کا کیا کرتے ہو نصر! حضرت محمد گناہ گاروں کے شفیع ہیں۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 205)
- Author : شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.