بے تو اے ختم رسل زیست حرام است مرا
بے تو اے ختم رسل زیست حرام است مرا
ہر سحر بے رخ تو ظلمت شام است مرا
1. آپ کے بغیر اے ختم رسل زندگی مجھ پر حرام ہے، آپ کے رخ تاباں کے بغیر ہر صبح میرے لئے تاریک شام ہے۔
گر گزارم درِ تو بر درِ کوئے کہ روم
جز تو مقصود زکونین کدام است مرا
2. آپ کا در اگر چھوڑوں تو کس کی گلی میں جاؤں؟ آپ کے سوا دونوں جہان میں میرا مقصود کون ہے؟ (کیونکہ اللہ ہی نے آپ کو مقصود ِ کائنات بنایا ہے)۔
دولتم بس کہ گوید مہ تابان عرب
نعمتی گرچہ زبونست غلام است مرا
3. میرے لئے یہ دولت کافی ہے کہ عرب کے ماہ تاباں یہ کہہ دیں کہ نعمتی گرچہ بد حال اور برا ہے لیکن میرا غلام ہے۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 140)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.