مرا از جملہ حاجاتم رضائے تست مولانا
مرا از جملہ حاجاتم رضائے تست مولانا
تمنایم دگر از حق لقائے تست مولانا
1. میری تمام حاجتوں میں اے مولانا مجھے آپ کی خوشی مطلوب ہے۔ میری دوسری تمنا اللہ سے آپ کی لقا یعنی آپ کی دید ہے۔ (یہ اشعار حضرت مولانا سید محمد وارث رسول نما بنارسی قدس سرہ کی مدح میں ہیں جو حضرت تاج العارفین شاہ مجیب اللہ قادری کے مرشد گرامی تھے)۔
تو باشی شادماں از من نداری چشم بر عیبم
امید از رحمت عامت وفائے تست مولانا
2. آپ مجھ سے خوش و راضی رہیے عیب کو نہ دیکھئے۔ آپ کے شفقت عام سے اے حضرت مولانا اس درخواست کے پوری ہونے کی امید ہے۔
ہمہ نشو و نمائے من ہمہ ایں ساز و برگ من
ہمہ ایں بود و باش من عطائے تست مولانا
3. اے حضرت مولانا میری تمام نشوو نما، میرا مال ومتاع اور میری یہ سب بود وباش آپ کی عطا ہے (یعنی آپ کی توجہات روحانی اورآپ کے فیض سے ہے۔ جومن جانب اللہ ہے)۔
عجب نبود نوازی گر غریب نعمتیؔ خود را
کہ در ذات تو خوئے مصطفائے تست مولانا
4. کوئی تعجب نہیں کہ اپنے اس غریب نعمتی کو نوازیئے، کیونکہ آپ کی ذات میں آپ کے مصطفیٰ کی خصلتیں پائی جاتی ہیں۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 140)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.