گل آمد در چمن مئے در خم و پیمانہ می بینم
گل آمد در چمن مئے در خم و پیمانہ می بینم
ہجوم مئے پرستاں بر در میخانہ می بینم
1. چمن میں پھول کھل گئے یعنی موسم بہار آگیا ہے اور میں خم وپیمانہ میں شراب دیکھ رہا ہوں۔ میخواروں کا میخانہ کے دروازے پر ہجوم دیکھ رہا ہوں۔
نہ محتاجم بگلگشت چمن اے باغباں ہرگز
بہارصد چمن در عارض جانانہ می بینم
2. میں چمن کی سیر کا اے باغبان! ہر گز محتاج نہیں ہوں، سینکڑوں چمن کی بہار تو میں معشوق کے رخسار میں دیکھتا ہوں۔
نظامیؔ توبہ کردی از بت و مینا ومئے شاید
کہ دردست تو امشب سبحۂ صد دانہ می بینم
3. نظامی! تونے بت ومینا اور مئے سے شاید توبہ کرلی، کیونکہ تیرے ہاتھ میں آج سو دانے کی تسبیح دیکھ رہا ہوں۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 237)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.