رہا گشتم ز ہر قیدے نہ گبرم نے مسلمانم
رہا گشتم ز ہر قیدے نہ گبرم نے مسلمانم
نہ بے قیدم نہ با قیدم نہ من اینم نہ من آنم
میں ہر قید سے آزاد ہوں، نہ آتش پرست ہوں نہ مسلمان،
نہ میں قید میں ہوں نہ آزاد، نہ میں یہ ہوں نہ وہ ہوں۔
نمی خواہم وصالے را کہ انجامش بود ہجراں
توئی اے درد درمانم توئی اے سوز سامانم
مجھے ایسا وصل نہیں چاہۓ جسکا انجام ہجر ہو،
تو ہی میرے درد کا علاج ہے تو ہی میرے سوزش کا سامان ہے۔
زمینم من زمانم من مکینم من مکانم من
نہ من آنم نہ من اینم نہ من اینم نہ من آنم
میں ہی زمین ہوں میں ہی وقت ہوں،میں ہی مکین ہوں میں ہی مکان ہوں،
نہ میں وہ ہوں نہ میں یہ ہوں،نہ میں یہ ہوں نہ میں وہ ہوں۔
- کتاب : میکدہ (Pg. 68)
- Author : میکشؔ اکبرآبادی
- مطبع : آگرہ اخبار، آگرہ (1931)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.