Sufinama

ساقی قدحے بدہ از آں راہ

احمد شاہجہان پوری

ساقی قدحے بدہ از آں راہ

احمد شاہجہان پوری

MORE BYاحمد شاہجہان پوری

    ساقی قدحے بدہ از آں راه

    کو مست کند قلوب و ارواح

    اے ساقی اس کو شراب کا ایک پیالہ دے کہ جو روح اور دل دونوں کو مخمور کر دے۔

    از مستی و از نشاط مے ریز

    در کاسۂ روح ما چو اقداح

    یہ سرشاری اور خوشی سے شراب گرا رہا ہے کہ جیسے ہماری روح کے پیالہ ہی شراب کا پیالہ ہے۔

    اے مطرب عشق نغمہ کن ساز

    تا رقص کنند جملہ اشباہ

    اے محبت کے موسیقار نغمہ سرا ہو کہ رقص کرنے کے لئے، تمام رقاص موجود ہیں۔

    بردار ز من تو ظلمت ہجر

    از حسن رخت چو نور اصباح

    تو مجھ سے ہجر کی تاریکی کو دور کر دے کہ جس طرح تیرے رخ روشن سے صبح کا نور ظاہر ہوتا ہے۔

    احمدؔ بدر تو سر نہادہ

    دارد جانش بتو صد الحاح

    احمد تیرے ہی در پہ سر خم کۓ ہوۓ ہے اور اس کی زندگی آپ کے ہی رحم و کرم پر ہے۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات سماع (Pg. 98)
    • مطبع : نور الحسن مودودی صابری (1935)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے