Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

باز بر تخت دلم شد جلوہ گر سلطان عشق

شاہ نیاز احمد بریلوی

باز بر تخت دلم شد جلوہ گر سلطان عشق

شاہ نیاز احمد بریلوی

MORE BYشاہ نیاز احمد بریلوی

    باز بر تخت دلم شد جلوہ گر سلطان عشق

    سوخت رخت ہستیم از آتش سوزان عشق

    عشق کا بادشاہ پھر میرے دل کے تخت پر جلوہ گر ہوا

    اس نے میرے وجود کے اثاثے کو عشق کی بھڑکتی آگ میں جلا ڈالا

    جوشش دریائے عشقست ایں جہان و آں جہاں

    گنبد گردوں حبابے باشداز عمان عشق

    یہ دنیا اور وہ دنیا عشق کے دریا کا جوش ہے

    آسمان کا گنبد قلزم عشق کا ایک بلبلہ ہے

    یک نمود ایں کثرت وہمی بیک بیک دو کردنم

    بو العجب ماندم ز کار خنجر بران عشق

    میرے ایک دو کرنے کے وہم کی کثرت کو اس نے ایک کردیا

    میں عشق کے تیز خنجر کے کارنامے پر حیران ہوگیا

    چوں زلیخا من اسیر یوسف مصری نیم

    در نظر دارم ہزاراں یوسف کنعان عشق

    زلیخا کی طرح میں مصر کے یوسف کا گرفتار نہیں ہوں

    میری نگاہوں میں عشق کے کنعان کے ہزاروں یوسف ہیں

    نے بوصل آرام جاں نے در فراق آسودگی

    از کہ جویم چارۂ ایں درد بے درمان عشق

    نہ تو وصال میں روح کا سکون ہے، نہ فراق میں آسودگی

    میں عشق کے اس لا علاج درد کا علاج کہاں ڈھونڈوں

    اے نیازؔ از گفتگوئے این و آں بس کن خموش

    محو شد اندر تماشائے رخ جانان عشق

    اے نیازؔ ! ادھر ادھر کی باتیں اب نہ کر

    عشق کے محبوب کے رخسار کے دیدار میں گم ہوجا

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 71)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے