Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خدا را اے صبا بہ گزر بسوئے خاکسار من

شاہ نیاز احمد بریلوی

خدا را اے صبا بہ گزر بسوئے خاکسار من

شاہ نیاز احمد بریلوی

MORE BYشاہ نیاز احمد بریلوی

    خدا را اے صبا بہ گزر بسوئے خاکسار من

    بہ بر در کوئے آں جانانہ ایں مشت غبار من

    خدا کے لئے اے صبا مجھ غریب پر گذر

    اس محبوب کی گلی تک میرا یہ مشت غبار لے جا

    نقاب از رخ بر اندازی قیامت پردہ دار من

    قیامت ساز کن امروز مپسند انتظار من

    اے میرے پردہ دار قیامت کے دن رخ سے نقاب ہٹا

    قیامت آج برپا کردے میرے انتظار کو نہ پسند کر

    بدلق فقر شاہی می کنم از خوبی طالع

    نہ جم دارد نہ کے ایں طالع گردوں سوار من

    اپنی خوش قسمتی کی وجہ سے میں لباس فقر میں بادشاہت کر رہا ہوںآسمان کی سواری کرنے والا ایسا مقدر نہ جمشید کو حاصل ہے نہ کیان کو

    بہ کام دیدہ ام صہبائے دیدارے نمی ریزی

    نمی دانی مگر گردوں خمار انتظار من

    میری آنکھوں کی حلق میں تو دیدار کی شراب نہیں ڈال رہا ہے

    اے آسمان ! تو شاید میرے انتظار کے خمار کو نہیں جانتا

    نیازؔ اعجاز عشقست ایں سخن سنجی و خوش گوئی

    وگرنہ شعر بے لغزش کجا کو بے قرار من

    اے نیازؔ یہ سخن سنجی اور خوش بیانی عشق کا اعجاز ہے

    ورنہ بے لغزش شعر کہاں اور میرے لڑ کھڑاتے (شعر) کہاں

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 93)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے