Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تو کریمی من کمینہ بردہ ام

رومی

تو کریمی من کمینہ بردہ ام

رومی

MORE BYرومی

    تو کریمی من کمینہ بردہ ام

    لیکن از لطفِ شما پروردہ ام

    یا اللہ تو رحیم و کریم ہے اور میں کم ظرف انسان ہوں لیکن تیرے لطف و کرم سے ہی میری بقا ہے۔

    زندگی آمد برائے بندگی

    زندگی بے بندگی شرمندگی

    مقصدِ حیات خدا کے احکامات پر عمل پیرا ہونا ہے، خدا کے احکامات سے رو گردانی میں خسارہ ہی خسارہ ہے۔

    یادِ او سرمایۂ ایمان بود

    ہر گدا از یادِ او سلطان بود

    خدا کی یاد دین و ایمان کی دولت ہے، ایک ادنیٰ انسان اس کے احکامات پر علم پیرا ہو کر سلطان بن جاتا ہے۔

    سید و سرور محمد نورِ جاں

    مہتر و بہتر شفیعِ مجرماں

    ہمارے سردار حضرت محمد پاک کائنات کی جان اور نور ہیں، آپ گنہگاروں کی شفاعت کرنے والے ہیں۔

    چوں محمد پاک شد از نارو دود

    ہر کجا رو کرد وجہہ اللہ بود

    حضرت محمد پاک کائنات کی مصفہ ترین پاک ترین ہستی ہیں، آپ جس چیز کا بھی حکم دیں وہ حکمِ خداوندی ہے۔

    شہبازی لا مکانی جانِ او

    رحمتہ اللعٰلمیں در شانِ او

    آپ کو عرشِ معلیٰ پر معراج کرائی گئی، آپ دونوں جہانوں کے لیے رحمت ہیں۔

    مہترین و بہترینِ انبیا

    جز محمد نیست در ارض و سماں

    آپ انبیا کے سردار امام الانبیا ہیں، آپ کے مثل کائنات میں کوئی نہیں۔

    آں محمد حامد و محمود شد

    شکلِ عابد صورتِ معبود شد

    جو خدا کے ولی ہیں، خدا ان کا ولی ہے یعنی پیرِ کامل کو دیکھنے سے خدا کی یاد آ جاتی ہے۔

    اؤلیااللہ ہو اللہ اؤلیا

    یعنی دیدِ پیر دیدِ کبریا

    جو اپنے پیرِ کامل کو خدا کا ولی نہیں سمجھتا، وہ مرید نہیں ہو سکتا وہ مرید نہیں ہو سکتا۔

    ہر کہ پیرِ ذاتِ حق را یک نہ دید

    نے مرید و نے مرید و نے مرید

    مولوی کبھی بھی مولانا روم نہ ہوتا اگر حضرت شمس الدین تبریزی کا مرید نہ ہوتا۔

    مولوی ہرگز نہ شد مولائے روؔم

    تا غلامِ شمس تبریزی نہ شد

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نصرت فتح علی خان

    نصرت فتح علی خان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے