Sufinama

حبذا مستی و جام شب اسرائے نبی

ولی پھلواروی

حبذا مستی و جام شب اسرائے نبی

ولی پھلواروی

MORE BYولی پھلواروی

    حبذا مستی و جام شب اسرائے نبی

    کہ خدا گشت بخود ہم چو محمد طلبی

    1. جام شب اسراء کی مستی بھی خوب ہے کہ خدا خود محمدﷺ کا طلب گار ہے۔

    عشق عاشق چو بیفزود بمعشوق رسید

    قال لی انت حبیبی و طبیب قلبی

    2. عاشق کا عشق جب وفور کمال کو پہنچا تو اس محبوب سے ملادیا، اور محبوب نے کہا: تم میرے حبیب اور میرے دل کے طبیب ہو (یعینی سکون دل ہو۔ یہاں مفہوم یہ ہے کہ معشوق نے اپنے عاشق کے بے پناہ عشق سے متاثر ہوکر خود کو اس کے محبوں میں شامل کیا اور عاشق سے کہا کہ مجھ کو بھی تم سے محبت ہے، رسول اللہ کو اللہ نے اپنا محبوب بنالیا، اسی مفہوم کو تغزل کے رنگ میں بیان کیاگیا ہے)۔

    رفرفے ہم چو براق ست سوارے چو حبیب

    اے خوشا بانگ درا و سفرنیم شبی

    3. براق کے جیسی سواری ہے اور رسول خدا جیسے محبوب سوار ہیں، کیا مبارک ہے، آواز جرس اور نیم شب کا وہ سفر۔

    انبیا جملہ بر آں صورت اللہ جمیل

    محو دیدار ز خود رفتہ بصد بوالعجبی

    4. انبیا سب کے سب آپ کی صورت منور کو دیکھ کر جو اللہ جمیل کی تفسیر ہے، از خود رفتہ ہورہے ہیں (حیرت وتعجب کی زیادتی سے کہ یہ کیسا حسن ہے، ایسا حسن تو کبھی نہیں دیکھا کیا حسن ایسا بھی حیران کن ہوتا ہے، یہ تو جمال مطلق اور حسن ازلی، اللہ کا حسن وجمال ہے)۔

    یا رسول عربی سوئے ولیؔ کن نظرے

    اے فدایت دل و جان من و امی لقبی

    5. یا رسول عربی! ولی کی طرف ایک نظر فرمایئے، میرے جان ودل آپ پر فدا ہوں، اے امی لقب۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 305)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے