آنچہ اندر دلم عیاں گشتہ
بر ہمہ خلق آں نہاں گشتہ
جو کچھ میرے دل میں تھا ظاہر ہوگیا
لیکن تمام لوگ اس سے ناآشنا رہے
حال در گفتگو نمی گنجد
قیل و قال است درمیاں گشتہ
گفتگو سے اظہار حال ممکن نہیں
لوگ اس سلسلے میں قیل و قال کر رہے ہیں
آں کسے را کہ در جہانے جویند
بر ازاں ذات ایں جہاں گشتہ
وہ شخص جسے لوگ کسی جہان میں تلاش کرتے ہیں
اسی ذات سے یہ دنیا وجود میں آئی ہے
ہر کہ در چشم خلق ہست حقیر
و بہ نزد خدا کلاں گشتہ
جو لوگوں کی نگاہ میں حقیر ہے
اس کا مرتبہ خدا کی ذات میں بہت بلند ہے
قرن ہا ہمچو قادریؔ باید
قادری صاحبؔ قراں گشتہ
قادری ہونے کے لئے صدیاں درکار ہیں
قادری صاحب قران ہوگیا ہے
- کتاب : دیوان دارا شکوہ، مرتبہ: احمد نبی خاں (Pg. 159)
- Author : دارا شکوہ
- مطبع : ریسرچ سوسائٹی آف پاکستان، یونیورسٹی آف پنجاب (1969)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.