ماگوہر کانِ لا مکانیم
ماگوہر کانِ لا مکانیم
در درج وجود خود نہانیم
ہم لامکان یا عالم الہیٰ کے معدن کے گوہر ہیں جو اپنے وجود میں خود درج و پنہاں ہیں۔
دنیا نبود نشمین ما
شہباز فضائے لامکانیم
دنیا ہمارا گھر نہیں ہے، ہم لامکان کی فضا کے شہباز ہیں۔
گر پردہ ز روئے خود کشائیم
مقصود وجود این و آنیم
اگر ہم اپنے رخ سے پردہ ہٹا دیں تو ہمارا وجود یہاں اور وہاں نظر آئیگا۔
سود ائے عظیم کردہ باشیم
گر قیمت جان خود بدانیم
اگر ہم اپنی جان کی قیمت سے واقف ہیں تو ہم نے عظیم سودا کیا ہے۔
مابلبل عشقباز الستیم
ماصلصل پردہ ساز جانیم
ہم الست سے عشق کرنے والی بلبل ہیں، ہم صلصل کا پردہ بنانے کا ہنر رکھتے ہیں۔
حل گردد مشکلات احمدؔ
گر پردہ زروئے خود فشانیم
احمد کی مشکلیں حل ہو جائینگی اگر ہم خود اپنے چہرے سے پردہ ہٹا دیں۔
- کتاب : ارمغانِ بہار شریف حضرت احمد لنگر دریا بلخی کی حیات اور شاعری اور ملفوظات کا تنقیدی جائزہ (Pg. 77)
- Author : ڈاکٹر حسن امام
- مطبع : لیبل آرٹس پریس شاہ گنج، مہندر روڈ، پٹنہ (1998)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.