اے ہم نفساں یک نفسم باز گذارید
دلچسپ معلومات
ترجمہ: عمارہ علی
اے ہم نفساں یک نفسم باز گذارید
دست از من دیوانۂ سرگشتہ بدارید
اے ہم نفسو! ایک لمحے کے لیے مجھے چھوڑ دو، مجھ پاگل دیوانے سے ہاتھ اٹھا لو۔
بے نام و نشانم بہ خرابات ببخشید
بیگانہ ز خویشم بر خویشم بگذارید
میں بے نشان ونشان ہوں، مجھے خرابات میں لے جاؤ، میں خود سے بیگانا ہوں، مجھے اپنوں کے پاس رکھو۔
یا معتکفم بر سر سجادہ نشانید
یا مست و خرابم بہ در مے کدہ آرید
یا میں اعتکاف میں ہوں، مجھے سجادہ پر بٹھاؤ یا میں مست ہوں، مجھے مے خانے کے دروازے پر لے آؤ۔
دست من و دامان شما جملہ رقیباں
گر دامن معشوق بہ دستم بسپارید
اے رقیبو میرا ہاتھ ہوگا اور تمہارا دامن اگر تم معشوق کا دامن میرے ہاتھ میں دے دو۔
در عشق علم گردم و در مذہب عشاق
منصور شوم گر بہ سر دار برآرید
میں عشق میں بلند ہوا اور عاشقوں کے مذہب میں منصور بن جاؤں اگر مجھے تخت دار پر لٹکایا جائے۔
وقت است اگر خسروؔ مسکین گدا را
از خیل گدایاں در خویش شمارید
وقت ہے اگر مسکین فقیر خسروؔ کو اپنے در کے گداگروں کے گروہ میں شمار کر لو۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.