Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے تو اندر ہر جمالے رونما

دارا شکوہ

اے تو اندر ہر جمالے رونما

دارا شکوہ

MORE BYدارا شکوہ

    اے تو اندر ہر جمالے رونما

    وے تو اندر ہر لباسے آشنا

    تو ہر جمال میں جلوہ آرا ہے

    تو ہر لباس میں جلوہ گر ہے

    اے بہر جا حسن خوبت جلوہ گر

    اے فتادہ شور حسنت جا بجا

    ہر جگہ تمہارے حسن کی خوبیاں موجود ہیں

    ہر جگہ تمہارے حسن کا شور برپا ہے

    آنکہ ہر کس دید سوئے روئے تو

    چشم خود پوشید او از ماسوا

    جس شخص نے بھی تمہارا روشن چہرہ دیکھا

    اس نے ماسوا سے اپنی آنکھیں پھیر لیں

    ہر قدر لب بستہ ام از گفتگو

    ہست آواز تو اندر ہر صدا

    گرچہ میں نے گفتگو کرنے سے اپنی زبان بند کر لی ہے

    لیکن ہر صدا سے تیری ہی آواز نکل رہی ہے

    ہر کہ فانی گشت اندر ذات تو

    ذات خود را یافت دائم در بقا

    جو شخص تیری ذات میں فنا ہو گیا

    اس کی ذات دائم وقائم ہو گئی

    ہستی اندر ذات یکتائے جہاں

    از صفت لیکن شدی ہر جا جدا

    تمہاری ذات یکتائےروزگار ہے

    لیکن تمہاری صفت جگہ جگہ پر جدا جدا ہے

    قادریؔ جز تو نہ داند ہیچ چیز

    اول و آخر ہمیں داند ترا

    قادریؔ کو تمہارے علاوہ اور کسی چیز کا علم نہیں ہے

    وہ تمہیں ہی اول وآخر تصور کرتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان دارا شکوہ، مرتبہ: احمد نبی خاں (Pg. 56)
    • Author : دارا شکوہ
    • مطبع : ریسرچ سوسائٹی آف پاکستان، یونیورسٹی آف پنجاب (1969)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے