اندریں محفل ز بس گرم بیانم کردہ اند
اندریں محفل ز بس گرم بیانم کردہ اند
شمع ساں ہر عضو من صرف زبانم کردہ اند
اس محفل میں مجھے سخن گستری میں مشغول کردیا گیا ہے
شمع کی طرح میرے ہر عضو کو زبان بنا دیا گیا ہے
گردشم باشد براے دوست چوں قبلہ نما
ہر طرف کردم بسوی او روانم کردہ اند
قبلہ نما کی طرح میں دوست کے لئے گردش میں ہوں
میں جدھر بھی رخ کرتا ہوں میرا رخ اس کی طرف کر دیتے ہیں
وقت من ہر وقت می باشد مقامم ہر مقام
بسکہ بیروں از زمان و از مکانم کردہ اند
ہر وقت میرا وقت ہے اور ہر مکان میرا مکان ہے
لیکن مجھے زمان ومکان کی حد سے باہر کر دیا گیا ہے
دل نمی خواہد کنم اظہار حال خویش دردؔ
غنچہ ساں مہر از دل من بر دہانم کردہ اند
اے دردؔ دل نہیں چاہتا کہ میں اظہارِ دل کروں
غنچے کی طرح میرے دل پر مہر لگا دی گئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.