بر جمالت ہم چناں من عاشق زارم ہنوز
دلچسپ معلومات
ترجمہ: عمارہ علی
بر جمالت ہم چناں من عاشق زارم ہنوز
نالۂ کز سوز عشقت داشتم دارم ہنوز
تمہارے حسن کا میں اسی طرح عاشق زار ہوں، ابھی تک تمہارے عشق کے سوز سے میرے دل سے جو فریاد اٹھی تھی وہ اب بھی اٹھتی ہے۔
اے طبیب مہرباں چوں رنجہ فرمودی قدم
از سر بالین من مگذر کہ بیمارم ہنوز
اے مہربان طبیب تم نے میری زیارت فرمایا ہے میرے سرہانے سے نہ اٹھ کیونکہ میں ابھی تک بیمار ہوں،
اے بقول دشمناں کوشیدہ در آزار من
دوستم با من مشو دشمن کہ من یارم ہنوز
اے وہ جس نے دشمنوں کے بقول مجھے دکھ پہنچانے کی کوشش کی ہو اے میرے دوست میرا دشمن نہ بن کہ میں ابھی تک تمہارا دوست ہوں،۔
مردہ ام بے یار و پندارم کہ دارم زندگی
جان من رفتہ ست و من با خود نمی آرم ہنوز
میں دوست کے بغیر مر چکا ہوں، اور یہ خیال کرتا ہوں، زندہ ہوں،، میری جان جا چکی ہے اور میں اسے ابھی تک اپنے پاس نہیں لا سکا۔
خلق گویندم کہ خسروؔ جامۂ شیخی بپوش
چوں بہ پوشم کز میاں نگشودہ زنارم ہنوز
مجھے لوگ کہتے ہیں خسروؔ بزرگی والا لباس پہن لو کیسے پہن لوں کہ میں نے ابھی تک زنار نہیں کھولا ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.