Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

درد او را ساختم درمان خویش

دارا شکوہ

درد او را ساختم درمان خویش

دارا شکوہ

MORE BYدارا شکوہ

    درد او را ساختم درمان خویش

    از مے و نغمہ کنم سامان خویش

    میں نے اس کے درد کو اپنا علاج بنا لیا

    مے ونغمہ کو میں نے اپنی زندگی کا سامان بنا لیا

    کے گزارم عشق کز روز الست

    بستہ ام با عاشقی سامان خویش

    میں عشق سے کیسے منہ موڑ لوں

    کیونکہ میں نے روز الست سے ہی عشق کو اپنا ہم نوا بنا لیا ہے

    جملہ را بہ گذار بہ گزیں عاشقی

    حق نہ خواہد غیر ازیں ز انسان خویش

    تمام چیزوں کو چھوڑکرعاشقی اختیار کرو

    اللہ تعالیٰ کو انسان سے اس کے علاوہ کچھ اور نہیں چاہیئے

    بیں خدا با مصطفیٰؐ کرد عاشقی

    مصطفیٰؐ را ساختہ جانان خویش

    دیکھو اللہ تعالیٰ نے مصطفی سے عشق کیا

    مصطفی کو اسنے اپنا محبوب بنا لیا

    پیش زاہد کفر باشد عاشقی

    زانکہ می ترسد ز کسر شان خویش

    زاہدوں کے لیے عاشقی کفر ہے

    اس لیے کہ اسے اپنے لیے قصر شان سمجھتا ہے

    قادریؔ بے شبہ داند ایں سہ چیز

    خوب و نیکو ترسی از ایمان خویش

    قادری اچھائی، نیکی اور خدا ترسی

    کو بلاشبہ اپنا جزو ایمان تصور کرتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان دارا شکوہ، مرتبہ: احمد نبی خاں (Pg. 124)
    • Author : دارا شکوہ
    • مطبع : ریسرچ سوسائٹی آف پاکستان، یونیورسٹی آف پنجاب (1969)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے