دی مست می رفت بتا رو کردہ از ما یک طرف
دلچسپ معلومات
ترجمہ: عمارہ علی
دی مست می رفت بتا رو کردہ از ما یک طرف
شبدیز را مطلق عناں پیچیدہ عمدا یک طرف
اے محبوب کل تم ہم سے منہ موڑ کر جا رہے تھے۔ اپنے گھوڑے کی لگام بڑی عمدگی سے لپیٹے ہوئے۔
تا بر رخ زیبائے تو افتادہ زاہد را نظر
تسبیح زہدش یک طرف ماندہ مصلیٰ یک طرف
جب تمہارے خوبصورت چہرے پر زاہد کی نظر پڑی اسکے تقویٰ کی تسبیح ایک طرف اور مصلٰی دوسری طرف جا پڑا
تیرے کہ دی زد بر دلم پیداست تا غایت بہ من
پیکان و کلکش یک طرف سوفار و پرہا یک طرف
کل تم نے میرے دل پر تیر مارا اور وہ میرے اندر تک اتر گیا، اسکی نوک ایک طرف، اور اسکی لکڑی ایک طرف، اسکے پر ایک طرف اور نیزہ ایک طرف
در چار حد کوئے خود افتادہ بینی بندہ را
تن یک طرف جاں یک طرف سر یک طرف پا یک طرف
اپنی گلی کے چاروں کونوں میں گرا ہوا دیکھیں گے، جسم ایک طرف، جان ایک طرف، سر ایک طرف اور پانوں ایک طرف
سلطان خوباں می رسد ہر سو گروہ عاشقاں
چاؤش شہ کو تا کند مشتے گدا را یک طرف
وہ شاہ خوباں آ رہا ہے ہر طرف آشفتوں کی بھیڑ ہے۔ بادشاہ کے محافظ کہاں ہیں جو فقیروں کو ایک طرف ہٹائیں۔
نوشیں شراب لعل او شد مجلس ما بے خبر
ساقی صراحی یک طرف مستان رسوا یک طرف
اسکی شراب لعل پینے کے بعد ہماری محفل بےفائدا ہو گئی۔ ساقی اور صراحی ایک طرف اور رسوا شراب ایک طرف
جاں خسروؔ دل خستہ را خوں ریختن فرمودہ است
خلقے بمنت یک طرف آں شوخ تنہا یک طرف
ٹوٹے ہوئے دل والے ‘خسرو’ کو قتل کرنے کو کہا ہے۔ ساری مخلوق ایک طرف منت کر رہی ہے اور وہ شوخ ایک طرف اکیلا ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.