Sufinama

حجاب چہرۂ جاں می شود غبار تنم

حافظ

حجاب چہرۂ جاں می شود غبار تنم

حافظ

MORE BYحافظ

    حجاب چہرۂ جاں می شود غبار تنم

    خوشا دمے کہ ازیں چہرہ پردہ بر فگنم

    میرے جسم کا غبار جان کے چہرے کا حجاب بنتا ہے

    وہ وقت کیا اچھا ہوگا جب اس چہرے سے پردہ اٹھاؤں گا

    چنیں قفس نہ سزائے چوں من خوش الحانیست

    روم بہ گلشن رضواں کہ مرغ آں چمنم

    مجھ جیسے خوش الحان کے لئے ایسا پنجرہ مناسب نہیں ہے

    میں رضوان کے باغ میں جاؤں گا اس لئے کہ میں اس چمن کا پرندہ ہوں

    عیاں نہ شد کہ چرا آمدم کجا بودم

    دریغ و درد کہ غافل ز کار خویشتنم

    یہ نہ کھلا کہ میں کیوں آیا کہاں تھا

    افسوس اور درد ہے کہ میں اپنے کام سے غافل ہوں

    چگونہ طوف کنم در فضائے عالم قدس

    کہ در سرا چہ ترکیب تختہ بند تنم

    میں عالمِ قدس کی فضا میں کس طرح گھوموں

    جب کہ ترکیب کی سرائے میں جسم میں میری تختہ بندی کر دی گئی ہے

    اگر ز خون دلم بوئے مشک می آید

    عجب مدار کہ ہمدرد نافہ ختنم

    اگر میرے دل کے خون سے عشق کی بو آتی ہے

    تو تعجب نہ کر اس لئے کہ میں ختن کے نافہ کا ہمدرد ہوں

    مرا کہ منظر حورست و مسکن و ماوا

    چرا بہ کوئے خراباتیاں بود وطنم

    جب کہ میرا مسکن اور ماوا خود کا منظر ہے

    خراباتیوں کے کوچہ میں میرا وطن کیوں ہوا

    طراز پیرہن زر کشم مبیں چوں شمع

    کہ سوزہاست نہانی درون پیرہنم

    میرے زردوزی کے لباس کی زینت کو نہ دیکھ اس لئے کہ شمع کی طرح

    میرے لباس کے نیچے بہت سی سوزش ہیں

    بیا و ہستی حافظؔ ز پیش او بردار

    کہ باوجود تو کس نشنود ز من کہ منم

    آجا اور حافظؔ کے وجود کو اس کے سامنے سے اٹھا دے

    اس لئے کہ تیرے وجود کے سامنے کوئی مجھ سے نہیں سنے گا کہ میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے