Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق بازی و جوانی و شراب لعل فام

حافظ

عشق بازی و جوانی و شراب لعل فام

حافظ

MORE BYحافظ

    دلچسپ معلومات

    ترجمہ: قاضی سجاد حسین

    عشق بازی و جوانی و شراب لعل فام

    مجلس انس و حریف ہمدم و شرب مدام

    عشق بازی اور جوانی اور لعل جیسی شراب

    محبت کی مجلس اور ہمدم دوست اور دائمی شراب نوشی

    ساقیٔ شکر دہان و مطرب شیریں سخن

    ہم نشین نیک کردار و حریف نیک نام

    شیریں دہن ساقی اور شیریں کلام مطرب

    نیک کردار ہم نشیں اور نیک نام دوست

    شاہدے در لطف و پاکی رشک آب زندگی

    دلبرے در حسن و خوبی غیرت ماہ تمام

    ایسا معشوق جو لطافت اور پاکی میں آب حیات کے لیے باعث رشک ہو

    ایسا دلبر جو حسن و خوبی میں چودہویں کے چاند کے لیے باعث غیرت ہو

    بادۂ گل رنگ و تلخ و عذب خوش خوار و سبک

    نقلے از لعل نگار و نقلے از یاقوت جام

    پھول کے رنگ کی شراب جو کڑوی اور شیریں اور خوشگوار اور ہلکی ہو

    ایک نُقل محبوب کے ہونٹ کا اور ایک نُقل جام کے یاقوت کا

    بزم گاہے دل نشیں چوں قصر فردوس بریں

    گلشنے پیرامنش چوں روضۂ دارالسلام

    فردوس بریں کے محل کی طرح دل نشیں بزم گاہ

    ایسا گلشن جس کے چاروں طرف جنت جیسے باغیچے ہوں

    صف نشیناں نیک خواہ و پیشکاراں با ادب

    دوست داراں صاحب سر و حریفاں دوست کام

    نیک خواہ صف نشیں ہوں اور با ادب خدمت گار ہوں

    راز دار دوست ہوں اور مقصد کو دوست رکھنے والے ساتھی ہوں

    غمزۂ ساقی بہ یغمائے خرد آہختہ تیغ

    زلف دلبر از برائے صید دل گستردہ دام

    ساقی کی ادا، عقل کی لوٹ مار پر تلوار سونتے ہوئے ہو

    دلبر کی زلف دل کو شکار کرنے کے لیے جال بچھائے ہو

    ہر کہ ایں صحبت بہ جوید خوش دلے بر وے حلال

    واں کہ ایں عشرت نہ خواہد زندگی بر وے حرام

    جو شخص ایسی صحبت چاہے، اس پر خوش دلی ملال ہے

    جو اس قسم کا عیش نہ چاہے اس پر زندگی حرام ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے