ما عاشق روئے نیکوانیم
دلچسپ معلومات
ترجمہ: عمارہ علی
ما عاشق روئے نیکوانیم
دیوانۂ شکل ہر جوانیم
ہم خوبصورت چہروں کے عاشق ہیں۔ ہم ہر جواں کی شکل کے دیو نے ہیں۔
ہر جا کہ چکید خوئے ز خوباں
ما خوں ز دو چشم خود چکانیم
جہاں بھی خوبصورت لوگوں کا پسینہ گرتا ہے وہاں ہماری آنکھوں سے خوں ٹپکتا ہے۔
ہر چند ز عشق موئے گشتیم
بر خاطر نازکاں گرانیم
اگرچہ ہم عشق میں بال کی طرح کمزور ہو گئے۔ لیکن نازک لوگوں پر ہم اب بھی گراں ہیں
ما زندہ نہ ایم جز بہ یک دوست
نہ یک تن و نہ ہزار جانیم
ہم اس ایک کے بغیر زندہ نہیں نہ یہ ایک جسم نہ ہزار جانیں۔
ہجر است کمین جاں گرفتہ
جانا تو بیا کہ زندہ مانیم
ہجر ہماری روح کی تاک میں بیٹھا ہے اے میری جاں آ جا کہ میں زندہ رہ سکوں
دل خود ز غمت دگر نماندہ
کاں عمر حساب را ندانیم
تمہارے غم میں دل ہی نہیں رہ گیا۔ ہم عمر کا حساب کیا جانیں
تلخی منما کہ شور بختیم
شمشیر مکش کہ بے زبانیم
تلخی نہ دکھا کہ ہم بد نصیب ہیں تلوار کھینچ کہ ہم بے زبان نہیں۔
گر سنگ زنی و گر دہی قوت
خسروؔ سگ تست و ما ہمانیم
تم پتھر مارو یا طاقت بخشو خسروؔ تمہارا کتا ہے اور ہم وحی ہیں۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.