Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ دیدم از جہاں از کس وفائے

دارا شکوہ

نہ دیدم از جہاں از کس وفائے

دارا شکوہ

MORE BYدارا شکوہ

    نہ دیدم از جہاں از کس وفائے

    وفا کردم بہ دل دیدم جفائے

    دنیا میں کسی نے مجھ سے کوئی وفا نہیں کیا

    میں نے وفا نبھائی اور بدلے میں مجھے جفا ملی

    شدم بیمار جز حق کس نہ پرسید

    سوائے حق ندارم آشنائے

    میں بیمار ہوا اور حق کے علاوہ کوئی پرسان حال نہیں

    ہوا حق کے علاوہ کسی کو میں نے اپنا آشنا نہیں پایا

    مرا ایں اقربا مارند و عقرب

    بود لطف تو زخمم را دوائے

    یہ اقربا ہمارے لئے سانپ اور بچھو کی طرح ہیں

    تمہاری عنایت سے ہمارے اس زخمی دل کو دوا مل جائے

    نہ دیدم من ز غیر تو توقع

    نگردم بہ اگر جویم سوائے

    تمہارے علاوہ کسی سے مجھے کوئی توقع نہیں ہے

    اگر میں تمہارے علاوہ کہیں اور جاؤں تو بہتر نہیں ہوگا

    شفائے دل اگر خواہی ز حق خواہ

    تو ہم اے قادریؔ داری خدائے

    اگر تم شفا کے طالب ہو تو حق سے طلب کرو

    اے قادری تمہارا بھی ایک خدا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان دارا شکوہ، مرتبہ: احمد نبی خاں (Pg. 173)
    • Author : دارا شکوہ
    • مطبع : ریسرچ سوسائٹی آف پاکستان، یونیورسٹی آف پنجاب (1969)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے