نہ دیدم از جہاں از کس وفائے
وفا کردم بہ دل دیدم جفائے
دنیا میں کسی نے مجھ سے کوئی وفا نہیں کیا
میں نے وفا نبھائی اور بدلے میں مجھے جفا ملی
شدم بیمار جز حق کس نہ پرسید
سوائے حق ندارم آشنائے
میں بیمار ہوا اور حق کے علاوہ کوئی پرسان حال نہیں
ہوا حق کے علاوہ کسی کو میں نے اپنا آشنا نہیں پایا
مرا ایں اقربا مارند و عقرب
بود لطف تو زخمم را دوائے
یہ اقربا ہمارے لئے سانپ اور بچھو کی طرح ہیں
تمہاری عنایت سے ہمارے اس زخمی دل کو دوا مل جائے
نہ دیدم من ز غیر تو توقع
نگردم بہ اگر جویم سوائے
تمہارے علاوہ کسی سے مجھے کوئی توقع نہیں ہے
اگر میں تمہارے علاوہ کہیں اور جاؤں تو بہتر نہیں ہوگا
شفائے دل اگر خواہی ز حق خواہ
تو ہم اے قادریؔ داری خدائے
اگر تم شفا کے طالب ہو تو حق سے طلب کرو
اے قادری تمہارا بھی ایک خدا ہے
- کتاب : دیوان دارا شکوہ، مرتبہ: احمد نبی خاں (Pg. 173)
- Author : دارا شکوہ
- مطبع : ریسرچ سوسائٹی آف پاکستان، یونیورسٹی آف پنجاب (1969)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.