Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پائے یار دلربا را سجدہ گاہے ساختم

عبدالہادی کاوش

پائے یار دلربا را سجدہ گاہے ساختم

عبدالہادی کاوش

MORE BYعبدالہادی کاوش

    پائے یار دلربا را سجدہ گاہے ساختم

    تا شود حاصل وصال یار راہے ساختم

    معشوق کے دلکش پا‏ؤں کو میں نے اپنی سجدہ گاہ بنایا ہے تا کہ محبوب کے وصال کی راہ مجھے مل جاۓ۔

    شد مبارک زاہداں را جنت و حور و قصور

    من برائے بندگی بت رشک ماہے ساختم

    جنت کی حوریں اور محل پرہیزگار عابد و زاہد کو مبارک ہو کہ ہماری بندگی کے لیے چاند سے زیادہ حسین صنم ہی کافی ہے۔

    نوش کردم جام مے ساقی ز چشم مست تو

    از غم‌ دنیا و دیں من ایں پناہے ساختم

    ساقی میں تمہاری مسرور نگاہوں سے شراب کا جام پیونگا، میں نے دین و دنیا کے غم سے اس طرح نجات حاصل کی ہے۔

    چوں غلام حیدر کرار گشتم واعظا

    در دو عالم شرف و عزت حشم و جاہے ساختم

    اے واعظ چونکہ میں حیدر کرار کا غلام ہوں اس لۓ مجھے دونوں عالم کی عزت و بلندی اور مرتبہ و شان و شوکت مل گیا ہے۔

    جان و دل را سوخت کاوشؔ آتش عشق صنم

    در تصور صورت آں کج کلاہے ساختم

    کاوش میرے دل و جان محبوب کے عشق کی آگ میں جل رہے ہیں اور میرے تصور میں اسی کج کلاہ بادشاہ کی صورت گردش کر رہی ہے۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے