راہست راہ عشق کہ ہیچش کنارہ نیست
آنجا جز انگہ جاں بہ سپارند چارہ نیست
عشق کا راستہ ایسا راستہ ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں ہے
بجز اس کے کہ جان دے دیں، وہاں کوئی چارہ نہیں ہے
ہر گہہ کہ دل بہ عشق دہی خوش دمے بود
در کار خیر حاجت ہیچ استخارہ نیست
جس وقت بھی دل کو عشق میں لگا دے وہ اچھا وقت ہو گا
کارخیر میں کسی استخارہ کی ضرورت نہیں ہے
ما را ز منع عقل مترساں و مے بیار
کاں شحنہ در ولایت ما ہیچ کارہ نیست
عقل کی ممانعت کی وجہ سے ہمیں نہ ڈرا اور شراب لا
اس لیے کہ وہ سپاہی ہمارے ملک میں کسی کام کا نہیں ہے
از چشم خود بپرس کہ ما را کہ می کشد
جاناں گناہ طالع و جرم ستارہ نیست
اپنی آنکھ سے پوچھ کہ ہمیں کون قتل کر رہا ہے
پیارے نصیبہ کی خطا اور ستارے کا جرم نہیں ہے
فرصت شمر طریقۂ رندی کہ ایں طریق
چوں راہ گنج بر ہمہ کس آشکارہ نیست
رندی کے راستہ کو غنیمت سمجھ اس لیےکہ یہ نشان
خزانے کے راستے کی طرح ہر شخص پر آشکار نہیں ہے
او را بہ چشم پاک تواں دید چوں ہلال
ہر دیدہ جائے جلوہ آں ماہ پارہ نیست
اس کا چہرہ ہلال کی طرح پاک نگاہ سے دیکھا جاسکتا ہے
ہر آنکھ اس ماہ پارے کے جلوے کی جگہ نہیں ہے
نہ گرفت در تو گریہ حافظؔ بہ ہیچ رو
حیران آں دلم کہ کم از سنگ خارہ نیست
حافظؔ کے رونے نے کسی طرح تجھ پر اثر نہ کیا
میں اس دل سے حیران ہوں جو سنگِ خارا سے کم نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.