Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

من آں جانم کہ ہمچو جاں نہانم

رومی

من آں جانم کہ ہمچو جاں نہانم

رومی

MORE BYرومی

    من آں جانم کہ ہمچو جاں نہانم

    من آں ماہم کہ اندر لا مکانم

    میں چھپی جان کی طرح ایک جان ہوں

    میں وہ چاند ہوں جو لا مکان میں رہتا ہے

    من آں شمس سماوات یقینم

    کہ نور ماہ و مہر آسمانم

    میں یقین کے آسمان کا سورج ہوں

    میں آسمان کے چاند اور سورج کی روشنی ہوں

    من آں نفخم کہ در مریمؑ دمیدم

    من آں روحم کہ عیسیٰ را روانم

    میں وہ پھونک ہوں جو مریم میں پھونکی گئی

    میں وہ روح ہوں جو عیسیٰ کے اندر دوڑ رہی ہے

    ہمی دانم کہ غیر از من کسے نیست

    درون جان و بیروں از جہانم

    مجھے یہی معلوم ہے کہ میرے علاوہ کوئی نہیں ہے

    میں اپنے جان کے اندر اور دنیا سے باہر ہوں

    سجودم می کند منصورؔ و شبلیؔ

    بمعنی درمیان این و آنم

    مجھے منصور اور شبلی سجدہ کرتے ہیں

    میں یہ اور وہ کے درمیان ہوں

    ہزاراں قرن بگذشتہ است تا من

    درون پردہ ہائے انس و جانم

    ہزاروں صدیاں گزر گئیں

    اور میں انسان و جنات کے پردے کے اندر ہوں

    خمش کردم بامر شمسؔ تبریز

    کہ من در کام خاموشاں زبانم

    میں نے شمس تبریز کے حکم پر خاموشی اختیار کرلی

    میں خاموش رہنے والوں کی حلق میں زبان ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 492)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے