ہمیشہ من چنیں مجنوں نبودم
ز عقل و عاقبت بیروں نبودم
میں اس طرح کبھی مجنوں نہیں تھا
میں عقل اور انجام سے بے خبر نہیں تھا
چو تو عاقل بدم من تیر روزے
چنیں دیوانہ و مفتوں نبودم
میں تمہاری طرح عقل مند تھا مگر ہائے رے یہ بدبختی
میں کبھی ایسا دیوانہ اور مجنوں نہیں تھا
مثال دلبراں صیاد بودم
مثال دل میان خون بودم
میں معشوقوں کی طرح صیاد تھا
دل کی طرح میں خون کے اندر تھا
دریں بودم کہ ایں چونست و آں چوں
چنیں حیران آں ہمچو نبودم
میں اس فکر میں تھا کہ یہ ایسا ہے وہ ایسا ہے
میں اس طرح حیران کبھی نہیں تھا
تو بارے عاقلے بنشیں بیندیش
کہ اول بودہ ام اکنوں نبودم
کبھی کسی عقل مند کے پاس بیٹھ اور سوچ
کہ میں پہلے ویسا تھا اب نہیں ہوں
چو گنج از خاک بیروں اوفتادم
کہ گنجے بودم و قاروں نبودم
میں خزانے کی طرح خاک سے باہر آ گیا
میں خزانہ تو تھا لیکن قارون نہیں تھا
بدم دلشاد و عشقت شمس تبریز
ولے در عشق دل پر خوں نبودم
اے شمس تبریز میں تمہارے عشق سے خوش تھا
لیکن عشق میں میرا دل مایوس نہیں تھا
- کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 494)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.