عاشق شدم عاشق شدم در کوئے جاناں می روم
عاشق شدم عاشق شدم در کوئے جاناں می روم
دل دادہ ام دل دادہ ام اندر پئے آں می روم
مجھے پیار ہوگیا مجھے پیار ہوگیا، میں یار کی گلی میں جا رہا ہوں
میں عاشق ہو گیا ہوں، میں عاشق ہوگیا ہوں، میں اس کی تلاش میں جا رہا ہوں
جانان من جانان من بہ ربود دل با جان من
زو درد زو درمان من دنبالۂ جاں می روم
میرا محبوب، میرا محبوب، دل کے ساتھ جان بھی لے گیا
وہی میرا درد ہے، وہی میرا علاج ہے، میں اسی کے پیچھے جا رہا ہوں
زاہد بدم عاشق شدم کاذب بدم صادق شدم
در لطف حق واقف شدم در راہ عرفاں می روم
میں زاہد تھا عاشق ہو گیا، جھوٹا تھا سچا ہوگیا
خدا کا شکر کہ مجھے معلوم ہوگیا کہ عرفان کے راستے پر جارہا ہوں
از ساغر روز الست افتادہ ام من نیز مست
بر سر زناں از شوق دست افتاں و خیزاں می روم
میں روز الست کے ساغر سے مست و بیخود ہوں
میں شوق میں سرپر ہاتھ رکھے گرتے پڑتے جارہا ہوں
الفقر فخری خواندہ ام تخم طرب افشاندہ ام
مرکب بمیداں رانده ام اکنوں بہ جولاں می روم
میں الفقر فخری کہہ رہا ہوں، سرور کے بیج بو رہا ہوں
میں نے میدان میں گھوڑا ڈال دیا ہے، اب میں بیڑیاں پہنے جا رہا ہوں
در بحر فکر افتادہ ام در صدف بکشادہ ام
گوہر بکف بہ نہادہ ام نزدیک سلطاں می روم
فکر کے سمندر میں ڈوبا ہوں، موتی و جواہرات بکھیرے ہوا ہوں
ہتھیلی میں موتی رکھے بادشاہ کے پاس جا رہا ہوں
بگذار شمس الدیں سخن اندر عمل سعی بکن
معنی طلب دعوی مکن کم گو بہ فرماں می روم
اے شمس الدین باتیں بنانا بند کرو اور عمل کرنے کی کوشش کرو
حقیقت کے طلب گار بنو، دعویٰ مت کرو، کم بولو، میں اسی کے حکم سے جارہا ہوں
- کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 516)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.