Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عاشق شدم عاشق شدم در کوئے جاناں می روم

رومی

عاشق شدم عاشق شدم در کوئے جاناں می روم

رومی

MORE BYرومی

    عاشق شدم عاشق شدم در کوئے جاناں می روم

    دل دادہ ام دل دادہ ام اندر پئے آں می روم

    مجھے پیار ہوگیا مجھے پیار ہوگیا، میں یار کی گلی میں جا رہا ہوں

    میں عاشق ہو گیا ہوں، میں عاشق ہوگیا ہوں، میں اس کی تلاش میں جا رہا ہوں

    جانان من جانان من بہ ربود دل با جان من

    زو درد زو درمان من دنبالۂ جاں می روم

    میرا محبوب، میرا محبوب، دل کے ساتھ جان بھی لے گیا

    وہی میرا درد ہے، وہی میرا علاج ہے، میں اسی کے پیچھے جا رہا ہوں

    زاہد بدم عاشق شدم کاذب بدم صادق شدم

    در لطف حق واقف شدم در راہ عرفاں می روم

    میں زاہد تھا عاشق ہو گیا، جھوٹا تھا سچا ہوگیا

    خدا کا شکر کہ مجھے معلوم ہوگیا کہ عرفان کے راستے پر جارہا ہوں

    از ساغر روز الست افتادہ ام من نیز مست

    بر سر زناں از شوق دست افتاں و خیزاں می روم

    میں روز الست کے ساغر سے مست و بیخود ہوں

    میں شوق میں سرپر ہاتھ رکھے گرتے پڑتے جارہا ہوں

    الفقر فخری خواندہ ام تخم طرب افشاندہ ام

    مرکب بمیداں رانده ام اکنوں بہ جولاں می روم

    میں الفقر فخری کہہ رہا ہوں، سرور کے بیج بو رہا ہوں

    میں نے میدان میں گھوڑا ڈال دیا ہے، اب میں بیڑیاں پہنے جا رہا ہوں

    در بحر فکر افتادہ ام در صدف بکشادہ ام

    گوہر بکف بہ نہادہ ام نزدیک سلطاں می روم

    فکر کے سمندر میں ڈوبا ہوں، موتی و جواہرات بکھیرے ہوا ہوں

    ہتھیلی میں موتی رکھے بادشاہ کے پاس جا رہا ہوں

    بگذار شمس الدیں سخن اندر عمل سعی بکن

    معنی طلب دعوی مکن کم گو بہ فرماں می روم

    اے شمس الدین باتیں بنانا بند کرو اور عمل کرنے کی کوشش کرو

    حقیقت کے طلب گار بنو، دعویٰ مت کرو، کم بولو، میں اسی کے حکم سے جارہا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 516)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے