Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پیر منم جواں منم تیر منم کماں منم

رومی

پیر منم جواں منم تیر منم کماں منم

رومی

MORE BYرومی

    پیر منم جواں منم تیر منم کماں منم

    دولت جاوداں منم من نہ منم نہ من منم

    میں بوڑھا ہوں، میں جوان ہوں، میں تیر ہوں، میں کمان ہوں

    میں ازلی دولت ہوں، میں میں نہیں ہوں، نہیں میں میں نہیں ہوں

    ہستی ما چو پست شد خوردہ شراب و مست شد

    باز دلم ز دست شد من نہ منم نہ من منم

    ہمارا وجود پست ہو گیا، ہم شراب پی کر مدہوش ہو گیے

    میرا دل پھر ہار گیا، میں میں نہیں ہوں، میں میں نہیں ہوں

    باغ و بہار او منم رونق کار او منم

    عاشق زار او منم من نہ منم نہ من منم

    میں اس کا باغ اور بہار ہوں، میں اس کے کاموں کی رونق ہوں

    میں اس کا عاشق زار ہوں، میں میں نہیں ہوں، میں میں نہیں ہوں

    سرو منست در چمن روح منست در بدن

    نطق منست او در دہن من منم نہ من منم

    میرا سرو اس کے باغ میں ہے، میری روح اس کے بدن میں ہے

    میری گویائی اس کے منہ میں ہے، میں میں نہیں ہوں، میں میں نہیں ہوں

    برد مرا از جان و دل کرد مرا چنیں خجل

    گفت مگو ز آب و گل من نہ منم نہ من منم

    اس نے میری جان اور دل لے لیا اور مجھے بہت شرمندہ کر دیا

    اس نے کہا کہ مت کہو کہ میں پانی اور مٹی سے ہوں، میں میں نہیں ہوں، میں میں نہیں ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 516)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے