Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بدانم خدائی خدائی خدا

رومی

بدانم خدائی خدائی خدا

رومی

MORE BYرومی

    بدانم خدائی خدائی خدا

    ندانم کجائی کجائی کجا

    مجھے معلوم ہے کہ تو میرا خدا ہے، میرا خدا ہے، اے خدا

    مجھے نہیں معلوم کہ تو کہاں ہے تو کہاں ہے کہاں

    تو بودی تو بودی بہ نزدیک من

    بدوری بجستم زمیں تا سما

    میرے نزدیک تو ہی تھا تو ہی تھا

    میں زمیں سے آسمان تک تجھے ڈھونڈتا رہا

    ہر آں دم کہ رفتست بے یاد تو

    کنم من کنم من ہماں دم قضا

    اگر کوئی پل تیری یاد کے بغیر گزرے

    تو میں اسی پل اس دنیا سے چلاؤں گا

    نترسم نترسم ز تیر و کماں

    بترسم بترسم ز دفع بلا

    میں تیر و کمان سے نہیں ڈرتا نہیں ڈرتا

    میں بلاؤں کے ٹل جانے سے ڈرتا ہوں، ڈرتا ہوں

    بدردم بدردم بدردم بدرد

    بمردم بمردم بترس از خدا

    مجھے درد ہے، مجھے درد ہے، مجھے درد ہے، درد

    میں مر گیا، میں مر گیا ، خدا سے ڈر

    شدستم شدستم دو چشمم سفید

    براہت براہت کجائی کجا

    میری دونوں آنکھیں تمہارے انتظار میں، تمہارے انتظار میں

    سفید ہوگئیں، سفید ہوگئیں، تو کہاں ہے، تو کہاں ہے

    خموشم خموشم خموشم خموش

    نگوئی نگوئی جدایم جدا

    میں خاموش ہوں، میں خاموش ہوں، میں خاموش ہوں، خاموش

    اب مت کہو، اب مت کہو کہ میں جدا ہوں، جداہوں

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 103)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے