گر طالب آں یاری ایں خانہ تو ویراں کن
وندر عوضش خانہ رو بر سر کیواں کن
اگر اس محبوب کے طالب ہو تو اس گھر کو ویران کردو
اور اس کے عوض اپنا گھر ساتویں آسمان پر تعمیر کرلو
گر ہمچو ز مستانی از عشق بہاراں شو
ویں سنگ ز مہر او خود لعل بدخشاں کن
اگر تم جاڑے کی شدت برداشت کر رہے تو عشق سے اسے پر بہار کرلو
اس سے محبت کر کے اس پتھر کو لعل بدخشاں کرلو
گر در صدفے ماندہ چوں قطرہ زیم در شو
در ساحل بے آبی دل قلزم و عماں کن
اگر تم صدف ہو تو سمندر کے قطرے کی طرح موتی بن جاؤ
بے پانی کے ساحل پر اپنے دل کو قلزم اور عمان بنا ڈالو
خواہی کہ شوی زندہ از دولت پایندہ
از جملہ ببر خود را کل روئے برحماں کن
اگر تم چاہتے ہو کہ تمہیں دوام حاصل ہو جائے
تو تمام لوگوں سے خود کو الگ کر لو اور رحمان سے لو لگا لو
بر تخت خرد بنشیں از دولت شمس الدیںؔ
ہر کو شودت بندہ ملکش دہ سلطاں کن
شمس الدین کی عنایت سے عقل کی تخت پر بیٹھ
جو شخص تیرا بندہ ہو اسے ملک و سلطانی عطا کر
- کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 593)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.